نئی دہلی، 29 اکتوبر (یو این آئی)کنڑ زبان کے مشہور ادیب ایم ایم گلبرگی کے قتل کے خلاف احتجاج میں ملک کے 33 ادیبوں کے ذریعے ساہتیہ اکادمی ایوارڈ اورتقریبا 20 ادیبوں کے ہاتھوں ریاستی اکادمی ایوارڈ واپس لوٹانے کی حمایت میں فنکاروں، سائنسدانوں اور فلم سازوں کے بعد اب مورخین بھی آگے آگئے ہیں اور وہ حکومت کے خلاف احتجاج
میں اپنی آوازیں بلند کررہے ہیں۔
جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے سبکدوش پروفیسر رومیلا تھاپر، عرفان حبیب، ڈی این جھا، مردلا مکھرجی، نیلادری بھٹاچاریہ اور کے این پنکر جیسے 50 سے زائد معروف مورخین نے آج ایک مختصر بیان میں ملک میں بڑھتی ہوئی عدم رواداری اور پرتشدد واقعات کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔